10 دسویں ذی الحجہ کے دن عید کی نماز پڑھنے کے بعد سے 13 ذی الحجہ کے سورج غروب ہونے تک قربانی کی جاسکتی ہے اگر اس سے پہلے یا بعد کوئی قربانی کرے تو وہ عام قربانی شمار ہوگی ، عید الاضحیٰ کی قربانی شمار نہیں ہوگی ، اور اس بارے میں واضح طور پر صحیح احادیث وارد ہوئیں ہیں ، جیسے سنن البیہقی ، صحیح ابن حبان اور خاص طور سے صحیح الجامع الصغیر حدیث نمبر 4537 جس کو شیخ البانی ؒ نے صحیح قرار دیا ہے کہ :
https://bit.ly/3fnrASm
عن جبير بن مطعم-رضي الله عنه- عن النبي -صلى الله عليه وسلم-: قال: -” كل أيام التشريق ذبح”.
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمام ایام تشریق ذبح دن کے ہیں۔“
یہ حدیث سیدنا جبیر بن مطعم، سیدنا ابوسعید خدری یا سیدنا ابوہریرہ اور ایک اور صحابی رسول رضی اللہ عنہم سے مروی ہے۔(4)
(4)۔سلسله احاديث صحيحه،حج اور عمرہ، تمام ایام تشریق، ایام ذبح ہیں،حدیث نمبر: 2476، صحيح الجامع: 4537