*#Dua Qurbani ki?* Aur Muslim ke zabah ke tareeqa mai janwar ko takleef nai ke Barabar hoti hai ? Scientifically prove kijie?

https://abmqurannotes.com/wp-content/uploads/2020/08/65.-Qurbani-Ke-Ahkaam-wa-Masael.pdf
*#Dua Qurbani ki?* Aur Muslim ke zabah ke tareeqa mai janwar ko takleef nai ke Barabar hoti hai ? Scientifically prove kijie?
https://bit.ly/2P03S3V
جب آپ ذبح کرنے لگیں تو اس سے پہلے آپ ” بِاسْمِ الله” پڑھیں کیونکہ اتنا پڑھنا واجب ہے اور اسکے علاوہ الله ُأَكْبَرُ، اللَّهُمَّ هذا مِنْكَ وَلَكَ اللَّهُمَّ تَقَبَّلْ مِنِّي
إِنِّي وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضَ عَلَى مِلَّةِ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ، إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ لَا شَرِيكَ لَهُ، وَبِذَلِكَ أُمِرْتُ وَأَنَا مِنَ الْمُسْلِمِينَ” یہ سب مستحبات ہیں جن کو پڑھا بھی جاسکتا ہے اور ترک بھی کیا جاسکتا ہے لیکن اگر آپ کو پوری دعا یاد نہ ہوتو صرف “بسم اللہ ، اللہ اکبر” پڑھیں تو ذبح ہوجائے گا اور قربانی ان شاء اللہ قبول ہوجائے گی:

*#Dua Qurbani ki?*
*Wajib Dua *۔ Jab app zibah( zabah) karne lage to us se pahle Yeh Dua padhen
بِاسْمِ الله،
Bismillaahi Allaahuakbar
Yeh padhna wajib hai
*Mustahab Dua *
Iske alawa jo bhi duaen hain Wo sab mustahab hain agar na pad saken to bhi Qurbani hojaegi Aur janwar halal hojaega in sha Allaah
الله ُأَكْبَرُ، اللَّهُمَّ هذا مِنْكَ وَلَكَ اللَّهُمَّ تَقَبَّلْ مِنِّي
إِنِّي وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضَ عَلَى مِلَّةِ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ، إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ لَا شَرِيكَ لَهُ، وَبِذَلِكَ أُمِرْتُ وَأَنَا مِنَ الْمُسْلِمِينَ
••••••

‎#ذبح کے آداب

‎ جانور وں کو بے رحمی کے ساتھ کھینچتے ہوئے نہ لائیں ، ایک جانور کے سامنے دوسرے جانور کو ذبح نہ کریں اور جانور کے سامنے چھری تیز نہ کی جائے اور اسی طرح چھری کو اچھی طرح تیز کر لیں تاکہ ذبح کرتے وقت جانور کو تکلیف نہ ہو اور جانور کو ذبح کرتے وقت ایسا لٹائیں کہ اس کے پیر قبلے کے طرف ہواوربائیں ہاتھ سے جانور کے سر کو ایسا دبائیں کہ اس کی گردن کی رگیں واضح طور پر نظر آجائیں ، اور سیدھے (دائیں ) ہاتھ میں چھری ہو اور آپ کو ونڈ پائپ (ہوا کی نالی ) کھانے کی نالی اور (ودجین )رگیں کاٹنا ہے ، اور چاقو بڑی مضبوط ہو جس سے ذبح آسانی کے ساتھ ہو اور چھرا بہت تیز دھار ہو، اور جب آپ ذبح کرنے لگیں تو اس سے پہلے آپ “بسم اللہ
پڑھیں
‎جانور ذبح کرتے وقت پڑھی جانے والی واجب و ضروری دعاء

‎بسمِ اللهِ

‎جانور ذبح کرتے وقت پڑھی جانے والی مستحب دعاء

اَللهُ اَكْبَر
‎”اللَّهُمَّ هذا مِنْكَ وَلَكَ اللَّهُمَّ تَقَبَّلْ مِنِّي إِنِّي وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضَ عَلَى مِلَّةِ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ، إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ لَا شَرِيكَ لَهُ، وَبِذَلِكَ أُمِرْتُ وَأَنَا مِنَ الْمُسْلِمِينَ
••••••••••••••••••••
‎”بسمِ اللهِ واللهُ أكبرُ ، اللهم هذا منك ولك “کی دلیل

‎عن جابر بن عبدالله قَالَ أنَّ النبيَّ ذبح يومَ العيدِ كبشَينِ – وفيه – ثم قال : بسمِ اللهِ واللهُ أكبرُ ، اللهم هذا منك ولك

‎سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے عید کے دن دو مینڈھے ذبح فرمائے ۔اس حدیث میں ۔ یہ بھی ہے ۔ پھر آپ ﷺ نے یہ دعاء” بسمِ اللهِ واللهُ أكبرُ ، اللهم هذا منك ولك” پڑھی۔(8)

‎(8)۔شیخ البانی رحمہ اللہ نے إرواء الغليل: 1152 میں اس حدیث کو صحیح قرار دیا۔
https://bit.ly/2ElxcQs

‎اللَّهُمَّ مِنْكَ وَلَكَکی دلیل:

‎عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: ذَبَحَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الذَّبْحِ كَبْشَيْنِ أَقْرَنَيْنِ أَمْلَحَيْنِ مُوجَأَيْنِ، فَلَمَّا وَجَّهَهُمَا قَالَ:” إِنِّي وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضَ عَلَى مِلَّةِ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ، إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ لَا شَرِيكَ لَهُ، وَبِذَلِكَ أُمِرْتُ وَأَنَا مِنَ الْمُسْلِمِينَ، اللَّهُمَّ مِنْكَ وَلَكَوَعَنْ مُحَمَّدٍ وَأُمَّتِهِ بِاسْمِ اللَّهِ وَاللَّهُ أَكْبَرُ”، ثُمَّ ذَبَحَ.

‎سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کے دن سینگ دار ابلق خصی کئے ہوئے دو دنبے ذبح کئے، جب انہیں قبلہ رخ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دعا پڑھی: «إني وجهت وجهي للذي فطر السموات والأرض على ملة إبراهيم حنيفا وما أنا من المشركين، إن صلاتي ونسكي ومحياي ومماتي لله رب العالمين لا شريك له، وبذلك أمرت وأنا من المسلمين، اللهم منك ولك وعن محمد وأمته باسم الله والله أكبر» ”میں اپنا رخ اس ذات کی طرف کرتا ہوں جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا، میں ابراہیم کے دین پر ہوں، کامل موحد ہوں، مشرکوں میں سے نہیں ہوں بیشک میری نماز میری تمام عبادتیں، میرا جینا اور میرا مرنا خالص اس اللہ کے لیے ہے جو سارے جہان کا رب ہے، کوئی اس کا شریک نہیں، مجھے اسی کا حکم دیا گیا ہے، اور میں مسلمانوں میں سے ہوں، اے اللہ! یہ قربانی تیری ہی عطا ہے، اور خاص تیری رضا کے لیے ہے، محمد اور اس کی امت کی طرف سے اسے قبول کر، (بسم اللہ واللہ اکبر) اللہ کے نام کے ساتھ، اور اللہ بہت بڑا ہے“ پھر ذبح کیا۔(9)

Narrated Jabir ibn Abdullah:

The Prophet(ﷺ) sacrificed two horned rams which were white with black markings and had been castrated. When he made them face the qiblah, he said: I have turned my face towards Him. Who created the heavens and the earth, following Abraham’s religion, the true in faith, and I am not one of the polytheists. My prayer, and my service of sacrifice, my life and my death are all for Allah, the Lord of the Universe, Who has no partner. That is what I was commanded to do, and I am one of the Muslims. O Allah it comes from Thee and is given to Thee from Muhammad and his people. In the name of Allah, and Allah is Most Great. He then made sacrifice.

‎(9)۔سنن ابی داود / کتاب: قربانی کے مسائل / باب : کس قسم کا جانور قربانی میں بہتر ہوتا ہے ؟، حدیث نمبر: 2795 ،سنن ابن ماجہ/الأضاحي 1 (3121)، (تحفة الأشراف: 3166)، سنن الترمذی/الأضاحي 22 (1521)، مسند احمد (3/356، 362، 375)، سنن الدارمی/الأضاحي 1 (1989) (حسن)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی ابوعیاش مصری مجہول، لین الحدیث ہیں، لیکن تابعی ہیں، اور تین ثقہ راویوں نے ان سے روایت کی ہے، نیز حدیث کی تصحیح ابن خزیمہ، حاکم، اور ذھبی نے کی ہے، شیخ البانی رحمہ اللہ نے پہلے اسے ضعیف ابی داود میں رکھا تھا، پھر تحسین کے بعد اسے صحیح ابی داود میں داخل کیا) (8؍ 142)

‎اللھم تقبل منی کی دلیل

‎عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِكَبْشٍ أَقْرَنَ يَطَأُ فِي سَوَادٍ، وَيَبْرُكُ فِي سَوَادٍ وَيَنْظُرُ فِي سَوَادٍ، فَأُتِيَ بِهِ لِيُضَحِّيَ بِهِ، فَقَالَ لَهَا يَا عَائِشَةُ: ” هَلُمِّي الْمُدْيَةَ “، ثُمَّ قَالَ: ” اشْحَذِيهَا بِحَجَرٍ “، فَفَعَلَتْ ثُمَّ أَخَذَهَا وَأَخَذَ الْكَبْشَ فَأَضْجَعَهُ، ثُمَّ ذَبَحَهُ، ثُمَّ قَالَ: ” بِاسْمِ اللَّهِ اللَّهُمَّ تَقَبَّلْ مِنْمُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَمِنْ أُمَّةِ مُحَمَّدٍ ” ثُمَّ ضَحَّى بِهِ.

‎‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا ایک مینڈھا سینگ دار لانے کا جو چلتا ہو سیاہی میں اور بیٹھتا ہو سیاہی میں اور دیکھتا ہو سیاہی میں (یعنی پاؤں اور پیٹ اور آنکھوں کے گرد سیاہ ہو) پھر لایا گیا ایک ایسا مینڈھا قربانی کے لیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے عائشہ! چھری لا۔“ پھر فرمایا: ”تیز کر لے اس کو پتھر سے۔“ میں نے تیز کر دی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھری لی اور مینڈھے کو پکڑا اس کو لٹایا پھر اس کو ذبح کیا: پھر فرمایا: ”بسم اللہ یا اللہ! قبول کر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آل کی طرف سے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کی طرف سے۔“ پھر قربانی کی اس کی۔(10)

‘A’isha reported that Allah’s Messenger(ﷺ) commanded that a ram with black legs, black belly and black (circles) round the eyes should be brought to him, so that he should sacrifice it. He said to ‘A’isha:

Give me the large knife, and then said: Sharpen it on a stone. She did that. He then took it (the knife) and then the ram; he placed it on the ground and then sacrificed it, saying: Bismillah, Allah-humma Taqabbal min Muhammadin wa Al-i-Muhammadin, wa min Ummati Muhammadin (In the name of Allah,” O Allah, accept [this sacrifice] on behalf of Muhammad and the family of Muhammad and the Umma of Muhammad” ).

‎(10)۔صحیح مسلم / قربانی کے احکام و مسائل / باب : قربانی اپنے ہاتھ سے کرنا مستحب ہے اسی طرح بسم اللہ و اللہ اکبر کہنا ۔ حدیث نمبر: 5091

‎اور اسکے علاوہ جو دعائیں بتائی جاتی ہیں جیسے:

‎إِنِّي وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضَ عَلَى مِلَّةِ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ، إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ لَا شَرِيكَ لَهُ، وَبِذَلِكَ أُمِرْتُ وَأَنَا مِنَ الْمُسْلِمِينَ (9)

‎(9)۔سنن ابی داود / کتاب: قربانی کے مسائل / باب : کس قسم کا جانور قربانی میں بہتر ہوتا ہے ؟، حدیث نمبر: 2795 ،سنن ابن ماجہ/الأضاحي 1 (3121)، (تحفة الأشراف: 3166)، سنن الترمذی/الأضاحي 22 (1521)، مسند احمد (3/356، 362، 375)، سنن الدارمی/الأضاحي 1 (1989) (حسن)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی ابوعیاش مصری مجہول، لین الحدیث ہیں، لیکن تابعی ہیں، اور تین ثقہ راویوں نے ان سے روایت کی ہے، نیز حدیث کی تصحیح ابن خزیمہ، حاکم، اور ذھبی نے کی ہے، شیخ البانی رحمہ اللہ نے پہلے اسے ضعیف ابی داود میں رکھا تھا، پھر تحسین کے بعد اسے صحیح ابی داود میں داخل کیا) (8؍ 142)

‎ لیکن اگر آپ کو پوری دعا یاد نہ ہوتو صرف “بسم اللہ ، اللہ اکبر” پڑھیں تو ذبح ہوجائے گا اور قربانی ان شاء اللہ قبول ہوجائے گی
‎#دعاء پڑھنا بھول جائے تو ؟
‎ ، لیکن اگر کوئی یہ اہم دعا” بسم اللہ ، اللہ اکبر ” ہی بھول جائے تو کیا اس کی قربانی قبول ہوگی کہ نہیں ؟ اس بارے میں امام بخاری کے فتوی کی روشنی میں شیخ صالح الفوزان اوردوسرے علماء کرام نے یہ کہا ہے کہ قربانی قبول ہوجائےگی ، کیونکہ اس نے جان بوجھ کر نہیں چھوڑا بلکہ بھول سے پڑھنا چھوڑدیا ہے اور ان کا استدلال ان آیات سے ہے:

‎”وَلَا تَأْكُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللَّـهِ عَلَيْهِ وَإِنَّهُ لَفِسْقٌ”(سورة الأنعام :121)

‎اور ایسے جانوروں میں سے مت کھاؤ جن پر اللہ کا نام نہ لیا گیا ہو اور یہ کام نافرمانی کا ہے

‎ اسی طرح:

‎”رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَا إِن نَّسِينَا أَوْ أَخْطَأْنَا” (سورة البقرة :286)

‎”اے ہمارے رب! اگر ہم بھول گئے ہوں یا خطا کی ہو تو ہمیں نہ پکڑنا”

‎نیز یہ کہ امت محمدیہ کی وہ چیزیں جو بھول کر ان جانے میں ہوجاتی ہیں وہ معاف ہوجاتی ہیں:

‎عَنْ أَبِي ذَرٍّ الْغِفَارِيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:” إِنَّ اللَّهَ تَجَاوَزَ عَنْ أُمَّتِي الْخَطَأَ وَالنِّسْيَانَ وَمَا اسْتُكْرِهُوا عَلَيْهِ”.

‎سیدنا ابوذرغفاری ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” اللہ تعالیٰ نے میری امت سے بھول چوک ، اور جس کام پر تم مجبور کر دیئے جاؤ معاف کر دیا ہے “ ۔(11)

It was narrated from Abu Dharr Al-Ghifari that the Messenger of Allah(ﷺ) said:
Allah has forgiven for me my nation their mistakes and forgetfulness, and what they are forced to do.”

‎(11)۔سنن ابن ماجہ / کتاب: طلاق کے احکام و مسائل / باب : زبردستی یا بھول سے دی گئی طلاق کے حکم کا بیان ۔حدیث نمبر: 2043 ، (تحفة الأشراف: 11922)،اس حدیث کی سند میں ابو بکرالہذلی ضعیف راوی ہے، لیکن شیخ البانی رحمہ اللہ نے شواہد کی بناء پر اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے۔

‎ اور یہ حرمت یا گناہ اس وقت ہوتا جب جان بوجھ کر عمدا ً اس کا ارتکاب کیا جائے ، اور بسم اللہ چھوڑدے تو وہ ذبیحہ حرام ہوجاتا ہے اور اس کو میتہ کے حکم میں ڈال دیاجاتا ہے ، لیکن اگر وہ بھول جاتا ہے تو اس کے حرام ہونے میں کوئی دلیل نہیں ملتی ، جبکہ بعض علماء نے اس کو ناجائز قرار دیا ہے ۔ لیکن شیخ صالح الفوزان نے اپنی کتاب الاطعمۃ میں اس کی مفصل بحث کی ہے ، بہرحال ہمیں اس بات کی تاکید کرنی چاہئے کہ ذبح کرتے وقت بسم اللہ پڑھنا نہ بھولیں ۔

‎#اسلامی ذبح کے تعلق سے ہمارے بعض غیر مسلم بھائیوں کا اعتراض ہوتا ہے کہ ذبح کرنے کے بعد جانور تڑپتا اور تکلیف میں ہوتا ہے؟

‎تو ان کے لئے یہ جواب ہے کہ وہ جانور تڑپتا نہیں بلکہ پسیجتا ہے ،یعنی کہ جب یہ چار چیزیں کاٹی جاتی ہیں تو سارے جسم کی رگیں خون کو باہر کی طرف پھینکتی ہیں تو اس عمل میں جانور حرکت کرنے لگتا ہے، تو ہمیں بظاہر وہ تڑپتا ہوا نظر آتا ہے ، اس طریقے سے ذبح کرنے کے بہت بڑے فوائد ہیں ، کیونکہ اس طریقےسے جسم کا سارا خون باہر نکل جاتا ہے ، اگر خون جسم میں ہی رہ جائے تو اس خون میں یورک ایسڈ Uric acidہوتا ہے یہ وہی یورک ایسڈ ہے جو پیشاب میں ہوتا ہے اور یہ تیزاب کی شکل اختیار کرتا ہے تواس کے نقصانات بہت زیادہ ہیں ، اگر یہ انسانی جسم میں چلے جائے تو بہت ہام فل harmfulسخت نقصان دہ ہوجاتا ہے ، تو اس خون سے بچنے کے لئے اسلامی طریقہ اپنایاجائے ، لیکن اب بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ اھل مغرب نے بہت زیادہ ریسر چ کرکے ایک طریقہ متعارف کیا ہے کہ جانور کو برقی جھٹکا (شاک ) دے کر بیہوش کرتے ہوئے مارا جاتا ہے تو وہ طریقہ آپ کیوں نہیں اپنا لیتے ، تو اس کے بارے میں بھی تحقیق اور ریسر چ سے ثابت ہوچکا ہے کہ ECG ,EEGکے ذریعہ بعض ڈاکٹرس نے مغربی اور اسلامی دونوں طریقوں سے جانوروں کو مشینیں لگا کر مارا تو جو رپورٹ آئی وہ یہ تھی کہ اسلامی طریقے سے ذبح کرتے وقت جو درد ہوا وہ اتنا کم تھا کہ مشینیں اس کو کیچ (پکڑ) نہ سکی اور نہ ریکارڈ RECORDکرسکی ، اور جب مغربی طریقے سے برقی شاک دے کر جانور کو ماراگیا تو کافی ہیوی پین Heavy pain سخت قسم کی تکلیف ریکارڈ Recordکیا گیا، اور جب اسلامی طریقہ سے ذبح کیا جاتا ہے تو لگ بھگ سارا خون جسم سے باہر نکل جاتا ہے اور جب شاک کے ذریعہ جانور کو ماراجاتاہے تو خون ویسے ہی رگوں میں جم جاتا ہے اور کسی بھی راستے سےباہر نہیں آتا ، نتیجے میں گوشت جلد ی سڑ جاتا ہے ، اور عجیب قسم کی بو باقی رہ جاتی ہے اور بیماریوں کے خدشات بہت بڑھ جاتے ہیں ، اور جب اسلامی ذبح سے جانور کی شہ رگ کٹ جاتی ہے تو اس کو درد نہیں ہوتا ، اور جان باقی رہنے کی وجہ سے دل کام کرتا ہے اور دل سارا خون باہر پمپ کردیتا ہے اور دماغ پر کوئی اثر نہیں ہوتا ہے ۔

https://bit.ly/2P03S3V

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.