عنوان : دھوپ میں کھڑا ایک طالب علم!! 2001 ka waqia hai yeh aur meri yeh pahli mulaqat thi Shaikh se aur Dusri mulaqat 2022 mai huvi الحمدلله (ارشد بشير مدنى طالبِ علم كى ملاقات ، شیخ عبد العزیز آل الشیخ ، مفتی أعظم۔ سعودی عرب

عنوان : دھوپ میں کھڑا ایک طالب علم!!

2001 ka waqia hai yeh aur meri yeh pahli mulaqat thi Shaikh se aur
Dusri mulaqat 2022 mai huvi الحمدلله

(ارشد بشير مدنى طالبِ علم كى ملاقات ، شیخ عبد العزیز آل الشیخ رحمه الله ، مفتی أعظم۔ سعودی عرب سے )

مدینہ یونیورسٹی کے ایام تھے۔ جوانی کے ابتدائی دن، عمر صرف تئیس برس۔ دل میں علم کا شوق اور روح میں پیاس کا اضطراب۔ انہی دنوں میرا رُخ مکہ مکرمہ کی طرف ہوا۔ خواہش یہ تھی کہ اللہ کے برگزیدہ عالم، شیخ عبدالعزیز آلِ شیخ رحمہ اللہ سے ملاقات ہو اور ان کے علم کے چشمے سے چند قطرے اپنے حصے میں آ جائیں۔

دھوپ تیز تھی۔ آسمان سے جیسے آگ برس رہی تھی۔ میں دروازے پر کھڑا اجازت کا منتظر تھا۔ محافظ نے دیکھا اور روک دیا۔
“آگے نہیں جا سکتے!” اس نے سخت لہجے میں کہا۔

میرا دل ٹوٹنے کو تھا، مگر امید کا دیا بجھنے نہ پایا۔ میں نے محافظ سے کہا:
“صرف ایک بار شیخ کو خبر دے دو کہ مدینہ یونیورسٹی کا ایک طالب علم سوالات لے کر آیا ہے۔ اگر شیخ فرمائیں کہ وہ مصروف ہیں، تو میں خاموشی سے واپس لوٹ جاؤں گا۔”

شیخ تک یہ خبر پہنچی۔ ان کے دل میں علم کا شوق رکھنے والے طالب علم کے لیے شفقت نے جوش مارا۔ فوراً فرمایا:
“طالب علم کو مت روکو، آنے دو!”

مجھے اندر بلایا گیا۔ جیسے ہی میں مجلس میں داخل ہوا، شیخ نے نرمی سے دریافت کیا:
“جب محافظ نے تمہیں جانے کو کہا، تو رکے کیوں رہے؟”

میں نے ادب سے جواب دیا:
“شیخ! میں نے سن رکھا ہے کہ آپ طلبہ کو خالی واپس نہیں کرتے۔ آپ ان کے سوالات سنتے ہیں، ان کے دلوں کو حوصلہ دیتے ہیں۔ اسی امید پر میں نے ہمت نہ ہاری اور آپ کے فیصلے کا منتظر رہا۔”

شیخ کی آنکھوں میں مسکراہٹ اور شفقت کی چمک نمایاں ہوئی۔ پھر انہوں نے فرمایا:
“بیٹھ جاؤ!”

اس کے بعد میرے سوالات ایک ایک کر کے سامنے رکھے گئے، اور شیخ کے ہونٹوں سے نکلنے والے جوابات میرے دل کے لیے آبِ حیات بن گئے۔

وہ چند لمحے، وہ شفقت بھرے الفاظ اور وہ علم کی روشنی میرے لیے زندگی کا سب سے قیمتی سرمایہ بن گئے۔ آج برسوں گزر جانے کے بعد بھی، وہ منظر میری آنکھوں کے سامنے زندہ ہے۔ دھوپ میں کھڑا ایک طالب علم، اور شیخ کا دروازہ کھلنے کے بعد نصیب ہونے والا علم کا خزانہ…
رحمۃ اللہ علیہ۔

Loading

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.